
https://youtu.be/vzRkQn8SZ8Y
اصیل مرغ کی پہچان: تعارف
برصغیر پاک و ہند کے مخصوص مرغ اصیل کہلاتے ہیں۔ لفظ اصیل کے لغوی معنی ‘اصل، خالص، کھرا

، نسلی اور اعلیٰ قسم’ ہیں۔ مرغ بازی میں ایسا مرغ اصیل کہلاتا جو پِڑ یعنی میدان مخالف مرغے سے ڈر کر کبھی میدان نہ چھوڑے چاہے مخالف مرغ تگڑا ہی کیوں نہ ہو۔
اصیل مرغ کی پہچان اور نشانیاں
اصیل مرغ کی پہچان کے لیے کچھ نشانیاں وضع کی گئی ہیں، ان نشانیوں میں سے جتنی زیادہ سے زیادہ نشانیاں کسی مرغ میں پائی جاتی ہوں وہ مرغ اُس قدر ہی اصیل گردانا جاتا ہے تاہم ایک خالص اصیل مرغ کی اصل پہچان پِڑ میں ہوتی ہے۔ اصیل مرغ کی پہچان کی نشانیاں پوری کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ میدان میں نشانیوں والے مرغے کے ٹِکنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اسلیے خالص اصیل مرغ کی پہچان اور پرکھ کے لیے درج ذیل نشانیاں دیکھی جاتی ہیں۔
چونچ: نوک
اصیل مرغ کی نوک موٹی اور چھوٹی ہونی چاہئیے۔ نوک کا اوپر والا جبڑا نیچے والے جبڑے سے تھوڑا سا لمبا اور نیچے والی جبڑی کے اوپر ہلکا سا چڑھا ہوا ہونا چاہئیے اس طرح کی نوک کی پکڑ بہت سخت ہوتی اسلیے ایسی نوک کو قُفل نوک کہا جاتا ہے۔ نوک ہلکی سی خمدار ہو اس سے نوک کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ نوک آگے سے چھوٹی ہو لیکن پیچے جبڑی اتنی لمبی ہو کہ آنکھ کے نیچے جا کر ختم ہو تو ایسی نوک بہترین تصور کی جاتی ہے۔ اصیل مرغ کی نوک مرغ کی بلڈلائن اور نسل کے لحاظ سے کسی بھی رنگ میں ہو سکتی ہے تاہم سفید نوک کو زیادہ پسند کیا جاتا لیکن کے رنگ کا تعلق اصالت ساتھ ہرگز نہیں ہوتا۔ اصیل کی نوک کے مشہور رنگ؛ سفید، بوسکا، پیلا، ہڈی رنگ، کالا، اور گدرا ہیں۔ بند گدی کے مرغوں کی نوک جھری دار ہو تو وہ زیادہ مضبوط اور پسندیدہ مانی جاتی ہے تاہم کھلے کنڈے کے پرندوں کی نوکیں صاف ہوتی ہیں اُن میں جھری دار نوک نہیں پائی جاتی۔


- Aseel rooster eye
نوک
مرغوں کی نوک کے عین نیچے شاہ رگ سے اوپر جبڑوں کے دونوں اطراف سرخ رنگ کی دو پتریاں لٹک رہی ہوتی ہیں۔ اصیلوں میں یہ پتریاں نہیں پائی جاتیں تاہم سندھی اصیلوں خصوصاً جاگیری نسل کے اصیل مرغوں میں پتریاں ہونا اُن کی شناخت ہیں۔ اول تو اچھے اصیل کی ہتریاں ہوتی ہی نہیں اور اگر ہوں بھی تو بہت چھوٹے سائز میں ہوتی ہیں پتریوں کا بڑا ہونا مرغ کی کمزوری اور نقص سمجھا جاتا ہے۔
تاج
اصیل مرغوں میں شکل و جیومیٹری کے لحاظ سے بنیادی طور پر پانچ طرح کے تاج پائے جاتے ہیں؛ت
تاج
کِلی تاج تکونی شکل کا ہوتا اور جیومیٹری شکل کے مطابق یہ ایک قائمۃ الزاویہ مثلث کی طرح ہوتا ہے۔ یہ نوک کی جڑ سے اوپر مخروطی سمت کو اُٹھتا ہوا آنکھ کے بالکل اوپر جاکر ختم ہوتا اور سیدھا نیچے آنکھ کے عین اوپر سر سے لگا ہوتا ہے۔ شوقین لوگ اس تاج کو سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں۔
کریلا تاج
یہ تاج سر پر پھیلا ہوا ہوتا اور اوپر کو اُٹھا ہوا نہیں ہوتا یہ اوپر سے دِکھنے میں کریلا سبزی کی سطح کی طرح کنگرے دار سا ہوتا اور اس کے اوپر تین کنگروں کی قطاریں بنی ہوئی ہوتی ہیں۔
ٹوپلا تاج
یہ بڑا اور رسولی نما مواتا سا ہوتا ہے۔ یہ سر سے اوپر کو اُٹھا ہوا نہیں ہوتا۔
بادام نما تاج
اس تاج کی شکل بادام کی گِری سے ملتی جُلتی ہوتی ہے۔
ٹھیکر تاج
یہ سر کے ساتھ چپکا ہوا تاج ہے جو سائز میں چھوٹا سا ہوتا ہے۔ ٹھیکر تاجہ مرغ پاکستان میں پسند نہیں کیا جاتا تاہم بھارت میں اسے بہت پزیرائی حاصل ہے۔
بانکہ تاج
یہ تاج بنیادی طور پر تو کلی تاج ہی ہوتا ہے لیکن یہ ایک طرف جھکا ہوا ہوتا اس لیے اسے بانکا تاج کہتے ہیں۔ اگر تاج دائیں طرف گرا ہو تو اسے بادشاہ بانکہ یا سجّا بانکہ کہتے ہیں جبکہ بائیں جانب گرے ہوئے تاج کو وزیر بانکہ یا کھبّا بانکہ کہتے ہیں۔ لڑائی کی بات کی جائے تو وزیر بانکہ زیادہ جنگجُو جبکہ بادشاہ بانکہ اچھا بریڈر ہوتا ہے۔
مزید معلومات کے لیے ویڈیو دیکھیں
نتیجہ
خالص اصیل مرغ کی پہچان کا پہلا قدم اصیل مرغ کی آنکھوں کا تجزیہ ہے جوکہ انشاءاللہ تعالیٰ اگلی قسط میں شائع کیا جائے گا.. جاری ہے…